Home LATEST NEWS urdu تازہ ترین خبریں جسم کا وہ عضو جو شراب نوشی ترک کرنے پر خود بخود...

جسم کا وہ عضو جو شراب نوشی ترک کرنے پر خود بخود ٹھیک ہوجاتا ہے

1
0

SOURCE :- BBC NEWS

جگر، شراب نوشی، بی بی سی اردو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, اشون ڈھنڈا
  • عہدہ, اسسٹنٹ پروفیسر، یونیورسٹی آف پلائی ماؤتھ
  • 17 منٹ قبل

یونانی افسانوں کے مطابق زیوس نے انسانوں کو آگ مہیا کرنے پر پرومیتھیس کو سزا دی۔

زیوس نے پرومیتھیس کو زنجیروں میں جکڑا اور ایک چیل کو اس کا جِگر چبانے پر مامور کر دیا۔ ہر دن چیل اُس کے جِگر کو کھاتی اور رات میں پرومیتھیس کا جِگر واپس اپنی اصل شکل میں آجاتا۔

کیا وقعی انسانی جِگر خرابی کے بعد اپنی اصل حالت میں آ سکتا ہے؟

جِگر اندرونی طور پر انسانی جِگر کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ جسم کے ہر حصے کو کام کرنے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے، بشمول شراب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے۔

انسانی جسم میں جِگر وہ حصہ ہے جس پر شراب سب سے پہلے اثرانداز ہوتی ہے۔ ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ شراب نوشی کی زیادتی سے انسانی جسم کے دیگر اعضا بشمول دل اور دماغ بھی متاثر ہوتے ہیں۔

میں بحیثیت جِگر کا ڈاکٹر ایسے مریضوں سے ملتا رہتا ہوں جو شراب نوشی کی وجہ سے بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

شراب نوشی سے جِگر پر سوزش بھی آ سکتی ہے اور زخم بھی پڑ سکتے ہیں۔ لیکن ایسی بیماریوں کی علامات فوری سامنے نہیں آتیں بلکہ اس وقت آتی ہیں جب بیماری شدت اختیار کر جائے۔

جگر، شراب نوشی، بی بی سی اردو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

جِگر پر سوزش اور زخم

سب سے پہلے شراب جِگر کو موٹا کر دیتی ہے جس سے اس پر سوزش آجاتی ہے۔ اگر اسے قابو میں نہ کیا جائے تو جگر پر دھبے پڑ جاتے ہیں۔

شراب نوشی کے باعث جگر کے سُکڑ جانے کو طبی زبان میں ‘سرہوسس’ کہا جاتا ہے اور اس بیماری کے اگلے مرحلے میں جِگر فیل ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

‘سرہوسس’ کے سبب انسان پیلیے کا شکار بھی ہوسکتا ہے اور اُسے سُستی جیسی علامات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ کوئی عام کیفیت نہیں بلکہ اکثر اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

وہ لوگ جو ایک ہفتے میں 14 یونٹس سے زیادہ شراب پیتے ہیں ان کا جِگر اکثر سوزش کا شکار ہوتا ہے۔ اگر وہ اپنی یہ روٹین جاری رکھتے ہیں تو انھیں ‘سرہوسس’ کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اچھی خبر کیا ہے؟

اس حوالے سے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ جو لوگ شراب نوشی ترک کر دیتے ہیں اُن کا جگر شراب ترک کرنے کے دو یا تین ہفتوں کے بعد اپنی اصل حالت میں آنا شروع ہو جاتا ہے اور جلد ہی اپنا کام بھرپور طریقے سے کرنا شروع کر دیتا ہے۔

وہ لوگ جن کا جِگر سوزش کا شکار ہوجاتا ہے یا اس پر زخم پڑجاتے ہیں ان کے جِگر میں بھی شراب نوشی چھوڑنے کے سات دن بعد بہتری آنا شروع ہوجاتی ہے۔

مہینوں تک شراب نوشی ترک کرنے سے بھی جِگر ٹھیک ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اپنی اصل شکل میں واپس آ جاتا ہے۔

وہ لوگ جو بہت زیادہ شراب پیتے ہیں اگر وہ کچھ برسوں کے لیے اسے ترک کردیں تو ان کا جِگر فیل ہونے یا اس کے سبب موت کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

جگر، شراب نوشی، بی بی سی اردو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

لیکن وہ لوگ جو شراب نوشی کے عادی ہوتے ہیں انھیں اسے اچانک چھوڑنے کے بعد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس صورت میں انھیں زیادہ پسینہ آتا ہے یا سر میں درد محسوس ہوتا ہے۔ کچھ کیسز میں انھیں دورے بھی پڑ سکتے ہیں یا اُن کی موت ہو سکتی ہے۔

اس لیے زیادہ شراب پینے والوں کو اسے فوری طور پر چھوڑنے کا مشورہ نہیں دیا جاتا، ایسے لوگوں کو شراب چھوڑنے کے لیے ڈاکٹر کی مدد حاصل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

شراب نوشی ترک کرنے کے دیگر فوائد

شراب نوشی ترک کرنے کے آپ کی نیند، دماغ اور بلڈ پریشر پر مثبت اثرات پڑتے ہیں۔

شراب نوشی میں طویل وقفوں سے سرطان اور دل کی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات بھِی کم ہوجاتے ہیں۔

لیکن شراب نوشی خراب صحت کی اکلوتی وجہ نہیں اور نہ اسے ترک کرنے سے آپ کے تمام جسمانی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

شراب نوشی ترک کرنے کے ساتھ ہمیں ایک صحت مند لائف سٹائل ترتیب دینے، ورزش اور متوازن غذا کی بھی ضرورت پے۔

یونانی کہانی پر واپس آتے ہوئے میں آپ کو یہ بتانا چاہوں گا کہ جِگر میں خود کو اپنی حالت بہتر کرنے کی طاقت موجود ہوتی ہے۔ لیکن یہ بالکل اصل حالت میں نہیں آ سکتا۔

اگر ہم شراب نوشی ترک کر دیں تو اس سے جِگر پر سوزش ختم ہو سکتی ہے اور یہ اپنی اصل حالت میں واپس آ سکتا ہے۔

لیکن اگر آپ کا جِگر شراب نوشی کے سبب سُکڑ چکا ہے تو شراب نوشی ترک کرنے سے اس میں بہتری ضرور آئے گی لیکن اس میں جو بگاڑ پیدا ہوچکا ہے اس کا ٹھیک ہونا ناممکن ہے۔

اگر آپ اپنے جِگر کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو شراب پینا بند کر دیں۔ لیکن اگر آپ پھر بھی شراب پینا چاہتے ہیں تو کوشش کیجیے کہ ہفتے میں شراب نوشی کے دوران دو یا تین دن کا وقفہ لازمی دیں۔

SOURCE : BBC