Home LATEST NEWS urdu تازہ ترین خبریں مودی کو جی سیون اجلاس میں مدعو کرنے پر کینیڈا کی سکھ...

مودی کو جی سیون اجلاس میں مدعو کرنے پر کینیڈا کی سکھ برادری وزیر اعظم کارنی سے ناراض

5
0

SOURCE :- BBC NEWS

کارنی، مودی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, نادین یوسف
  • عہدہ, بی بی سی نیوز، ٹورنٹو
  • 4 گھنٹے قبل

کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے اپنے انڈین ہم منصب نریندر مودی کو آئندہ جی سیون اجلاس میں مدعو کیا ہے جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران سرد مہری کا شکار انڈیا، کینیڈا تعلقات بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

جمعے کو دونوں رہنماؤں کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی۔ کارنی کے دفتر کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم نے مودی کو جی سیون اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جسے مودی نے قبول کیا۔ جبکہ دونوں رہنماؤں نے رابطے بحال رکھنے پر اتفاق کیا۔

مودی نے ایکس اکاؤنٹ پر کارنی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں کے بیچ جون کے وسط میں اجلاس کے دوران ملاقات ہو گی۔

سابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے ملک کی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا الزام انڈیا پر لگایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ تعلقات خراب ہوئے تھے۔ جون 2023 کے دوران ہردیپ سنگھ نجر کو برٹش کولمبیا میں ایک گردوارے کے باہر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔

نجر انڈیا میں سکھوں کے لیے الگ ریاست یعنی خالصتان کے قیام کا مطالبہ کرتے تھے۔ انڈیا ان پر دہشتگردی کا الزام لگاتا تھا اور اس کا دعویٰ تھا کہ وہ مسلح علیحدگی پسند تحریک کے سربراہ ہیں۔ نجر کے حمایتی ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

نجر کی موت کے بعد سے چار انڈین شہریوں کو تاحال گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ٹروڈو کا الزام تھا کہ انڈین حکومت اس قتل میں ملوث تھی۔ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے کہا تھا کہ اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ انڈیا کینیڈین سرزمین پر پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہے۔

انڈیا نے سختی سے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ اس تنازع کے بعد انڈیا اور کینیڈا نے ایک دوسرے کے سفیروں اور سفارتکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔

مودی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

مودی کو مدعو کرنے پر تنقید، کارنی کا ردعمل

مواد پر جائیں

بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر
بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر

بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں

سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

مواد پر جائیں

مودی کو مدعو کرنے پر کینیڈا کی سکھ برادری نے کارنی پر تنقید کی ہے مگر کینیڈین وزیر اعظم نے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ اگرچہ انڈیا جی سیون کا رکن ملک نہیں تاہم مودی نے گذشتہ کئی اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔

جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جی سیون اجلاس کے میزبان کارنی نے کہا کہ اہم گفتگو کے دوران مخصوص ملکوں کا میز پر ہونا ضروری ہے۔

کینیڈا کے بیان کے مطابق کارنی اور مودی نے ‘قانون نافذ کرنے کے بارے میں اور سکیورٹی خدشات سے متعلق بات چیت جاری رکھنے پر’ اتفاق کیا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مودی نجر کے قتل میں ملوث تھے تو کارنی نے جواب دیا کہ قانونی عمل کے دوران اس پر تبصرہ کرنا نامناسب ہو گا۔

کینیڈا کی سکھ برادری نے مودی کو مدعو کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ورلڈ سکھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ یہ ’سکھ کینیڈین شہروں کو دھوکہ دینے‘ کے مترادف ہے۔ جبکہ سکھ فیڈریشن آف کینیڈا نے اسے ’تضحیک آمیز‘ قرار دیا ہے۔

نجر برٹش کولمبیا کی سکھ برادری کے ایک مقبول رہنما تھے۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انھیں خالصتان تحریک کی وجہ سے دھمکیاں دی گئیں تھی اور انھیں اسی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔

نجر کے قتل کے الزام پر گرفتار کیے گئے چار افراد پر مقدمے کی تاریخ تاحال نہیں دی گئی۔

جی سیون اجلاس 15 سے 17 جون کو منعقد کیا جائے گا۔ اس کے ایجنڈے میں بین الاقوامی امن و سلامتی، عالمی معاشی استحکام اور ڈیجیٹل ٹرانفارمیشن شامل ہیں۔

انڈیا کے علاوہ کینیڈا نے میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شینبم کو بھی مدعو کیا ہے مگر انھوں نے تاحال شرکت کا فیصلہ نہیں کیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور آسٹریلین وزیر اعظم انتھونی البینیز بھی جی سیون اجلاس میں شرکت کریں گے۔

SOURCE : BBC